Tuesday 23 October 2012

اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟؟



پوچھتا ہوں تجھ سے ظالم
تو ہی بتا مجھ کو ظالم
جس ماں کے لال کو تو نے
بے رحمی سے مارا تھا
بے دردی سے کاٹا تھا

اب اور قیامت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
۔۔۔
صبح سویرے دکھیاری نے
اپنے ہاتھوں سے بیٹے کو
شفقت سے لقمہ ڈالا تھا
ماتھا اس کا چوما تھا

شام کی ظلمت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
۔۔۔

باندھ کے پیٹ پہ اس نے پتھر
پالا تھا بیٹے کو ڈر کر
گرمی میں سایہ ہوتی تھی
سردی میں نرم سا بستر

پھر وہ شفقت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
۔۔۔
روتی تھی زہراؑ کے زخموں پر
یا اس کے پیاسے بچوں پر
اب ہر پل روتی رہتی ہے
کربل کو سوچتی رہتی ہے

اب اس سے حرکت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
۔۔۔
کیا ہاتھ نہیں کانپے تیرے۔۔؟
کیا آنکھ نہیں جھپکی تیری۔۔؟
کیا دل نہیں دھڑکا تیرا۔۔؟
جب پھوٹا خون کا فوارہ۔

گلو کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟
۔۔۔
حسیں جواں تھا بیٹا اس کا
باپ کی جاں تھا بیٹا اس کا
تصویر بیٹے کی دیکھتی ہے
جیتی ہے نہ مرتی ہے


چہرے کی وجاہت کیا ہو گی۔۔؟
اس ماں کی حالت کیا ہو گی۔۔؟

۔۔۔۔۔
محصور







No comments:

Post a Comment