Wednesday 17 October 2012

ملالہ یوسف زئی کے نام۔۔۔



اس نہتی بچی کے نام جس نے اپنےارادے سے درندہ صفت دہشت گردوں کو زلت کی خاک چٹائی۔

اہل امن کوآنا ہے

اہلِ ستم کو جانا ہے

بتلائے کوئی خوں خواروں کو
اہل ستم کے یاروں کو
یہ وقت گزر بھی جانا ہے
اہلِ امن کو آنا ہے
اہل ستم کو جانا ہے

نہ خائف خوں کی سرخی سے
نہ خائف خنجر، گولی سے
منزل کو آخر پانا ہے
اہلِ امن کو آنا ہے
اہل ستم کو جانا ہے

علم و شعور سے ڈرتے ہیں
ننھی بچی سے ڈرتے ہیں
وہ جو فکر دہشت گردانہ ہے
اہل امن کو آنا ہے
اہلِ ستم کو جانا ہے

ظلم کے بادل چھائے ہیں
تلواروں کےسائے ہیں
شمعِ علم جلانا ہے
اہل امن کو آنا ہے
اہل ستم کوجانا ہے

سن سہمے قاتل میرے
ڈرتے ہوئے قاتل میرے
یہ حملہ بزدلانہ ہے
اہل امن کو آنا ہے
اہلِ ستم کو جانا ہے

تلوار و قلم کا معرکہ ہے
جبر و امن کا معرکہ ہے
جبر کو مار بھگانا ہے
اہلِ امن کو آنا ہے
اہل ستم کوجانا ہے


عہد امن کوآنا ہے
عہد ستم کو جاناہے

محصور



No comments:

Post a Comment