Monday 5 November 2012

شہیدعلامہ آفتاب حیدر جعفری ؒ کے نام

خطیبِ آلِ عباؑ، آج قتل ہوا
عالمِ با وفا، آج قتل ہوا


محرم سے پہلے بچھی صفِ ماتم
ہوئی کربل بپا، آج قتل ہوا

مثلِ آفتاب شہادت کی کرنیں
چمکتا دھمکتا، آج قتل ہوا

میدانِ عمل کا سپاہی تھا وہ
خطیبِ کربلا، آج قتل ہوا

جوانوں کے لاشے اٹھاتا تھا وہ
ہمارا سہارا، آج قتل ہوا

عرفہ کے دن وہ مجلس و ماتم
وہ گریہ تمہارا، آج قتل ہوا

لاکھوں سلام تیری ماں کو خطیب
بیٹا جو پالا، آج قتل ہوا

خاتونِ جناںؑ نازاں ہے تجھ پر
سیدہؑ کی دعا، آج قتل ہوا

قائم ہے مجلس، قائم ہے ماتم
سرِ فرشِ عزا ،آج قتل ہوا

آفتابؒ تیرے بہتے لہو کو سلام
محصور کا نوحہ، آج قتل ہوا

شانِ جنازہ دیکھو تو سہی
فاطمہؑ کا دلارا، آج قتل ہوا


شاہدؒ تیرا ہمسفر جعفریؒ
وہ بھی قتل ہوا آج قتل ہوا

No comments:

Post a Comment