Friday 23 November 2012

رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟؟


کربلائے پاکستان میں شہید ہونے والے ہر عزادار کے نام جو روز بروز بڑھتے ظلم و ستم کے ساتھ بھی عزاداریِ سید الشہداءؑ برپا کر رہا ہے۔


جتنا بڑھ جائے ظلم و ستم
رکتا ہے کہاں  نوحہ ماتم؟
جتنا بڑھ جائے ظلم و ستم
بڑھتا ہی رہے نوحہ ماتم


ہرکٹتی گردن کہتی ہے
ہر خون کا قطرہ بولتا ہے
جاری و ساری اس کا غم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


بہتے ہر لہو کے ساتھ
جنازے اور میت کے ساتھ
کرتے ہیں ہم صدا ماتم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


سنو حاضر کی صدا سنو
لبیک حسین ؑ کی صدا  سنو
ہر ماہ ہوتا ماہِ محرم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


ہے محافظِ دینِ خدا
حسینؑ اپنا دینِ خدا
اس سے ہے یہ دنیا قائم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


حسینؑ کی دین و دنیا
قائم  کلمہِ   لا الٰہ
حسینؑ وارثِ شاہِ امم

رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


گواہ رہنا اے ماہِ غم
پھٹتے رہے ہزاروں بم
کرتے رہے سدا ماتم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


ہندو، سکھ کہتے اپنا
شیعہ سنی کہتے اپنا
حسینؑ انوکھا تیرا غم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


ازان و نماز لبیک حسینؑ
یہ گریہ نوحہ لبیک حسینؑ
اپنا ناطہ اس سے قائم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


حوصلہ مت ہارو لوگو
یزیدیت مٹاؤ لوگو
اپنے سرپہ امامِ قائم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


یزید کے پیروکاروں نے
حرمل کے سارے یاروں نے
خون رنگ کیا یہ ماہِ غم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟


محصور عجب سی یہ دنیا
بے حس بے دل یہ دنیا
سب چپ اور یہ ظلم و ستم
رکتا ہے کہاں نوحہ ماتم؟




No comments:

Post a Comment