Wednesday 26 June 2013

علی نام ہٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا

علی نام ہٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا- از سید حیدر

وطنِ عزیز پاکستان میں جب سے شیعہ مسلمانوں کو شناختی کارڈ  اور نام دیکھ دیکھ کر مارے جانے کی رسم نے زور پکڑا ہے تب سے سنی مسلمان بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔بالخصوص وہ سنی مسلمان جن کے نام شیعہ مسلمانوں کےناموں سے ملتے جلتے ہیں جیسےعلی، حسن، حسینِ، جعفر وغیرہ۔ ایک مختصر سا واقعہ ہے جو گزشتہ ہفتے میں کچھ دوستوں کے ساتھ بات چیت کے دوران بیتا ہے وہ لکھتا ہوں۔ بڑی حیرت ا نگیز بات ہے کہ ناموں میں علی آ جانے سے غیرِ شیعہ مسلمان بھی خوف میں مبتلا ہیں۔ 

واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک سنی دوست نے اپنے بیٹے کا نام "احسن علی خان" رکھا تو ساتھ بیٹھے دوسرے سنی دوست نے کہا نام کے ساتھ جو علی لکھا ہے اسے ہٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا۔ اب دونوں نے میری طرف بھی دیکھا اور کہا تم بھی اس پر غور کرو اور اگر علی نام ہٹانے سے تمہاری جان بچتی ہے تو بچا لو۔۔ ہائے افسوس!! یقیناً وہ مجھے نادان سمجھتے تھے لیکن میرے نزدیک تو یہ ان کی نادانی اور سادگی تھی۔

کسی سے سنا تھا کہ تکفیری طالبانی دہشت گرد ہر مخالف سوچ رکھنے والے شخص کے دشمن ہوتے ہیں چاہے وہ مخالف فرقے سے ہو یا مخالف نظریات سے مثلاً شیعہ، سنی بریلوی، معتدل دیوبندی یاسیکولر لبرل وغیرہ مگر پاکستان کا تو کیا کہنا یہاں پرمخصوص روشن خیال سیکولر لبرلزتو تکفیریوں کو ہر دل عزیز ہیں۔ اِنھیں رومانوی ناموں اور کرداروں سے شدید الفت ہے جیسے رضا رومانوی۔اسی طرح جہادیوں کے بارے میں سنا تھا وہ بڑے درویش صفت ہوتے ہیں  اور کسی سے نذرانے اور تحفے قبول نہیں کرتے مگر اس ملک کے نگراں سیٹھوں (سیٹھیوں) نے انھیں بھی خوب نوازا ہے جیسے 112 تکفیری دہشتگردوں کو قید سے رہائی دلانا کوئی چھوٹا معرکہ تو نہیں تھا۔

ایسے بہت سے نام نہاد انسانی حقوق کےچیمپئن اورصحافی صرف پاکستان میں ہی دستیاب ہیں۔ جن کا کام صرفمظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی کرنا ہوتا ہے۔  بات کہاں سے کہاں نکلتی جا رہی ہےتو اصل بات یہ تھی کہ "علی نام ہٹا لو ورنہ بیٹا مارا جائے گا"  اپنے بچوں کی حفاظت کرو شیعوں نے تو نام تبدیل نہیں کرنے اور اسی طرح اپنے بچوں کو مرواتے رہیں گے ذبح کرواتے رہیں گے۔ تم اپنی فکر کرو ورنہ کوئی بھی درندہ صفت تکفیری دہشت گرد اس بات کو تسلیم نہیں کرے گا کہ یہ شیعہ ہے یا سنی، دیو بندی ہے یا بریلوی صرف نام کی وجہ سے مار دیا جائے گا اور تم کفِ افسوس ملتے رہ جاؤ گے۔